،ہماری نسلیں تباہ ہوجائیں گی کامران غنی صبا . ..................... افشاں غنی ہماری چھوٹی بہن ہے۔ اس نے پٹنہ یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کیا ہے اور ابھی پٹنہ ویمنس کالج سے بی ایڈ کر رہی ہے۔ اللہ نے اسے ذہانت سے نوازا ہے۔ طبیعتاً خوش مزاج اور دوسروں کے کام آنے والی ہے اس لیے اساتذہ اور سہیلیوں میں ہر دل عزیز بھی ہے۔ وہ جب تک شعبۂ انگریزی ، پٹنہ یونیورسٹی میں رہی بہت ہی اطمینان کے ساتھ اپنے پورے مذہبی تشخص کے ساتھ تمام تعلیمی سرگرمیاں انجام دیتی رہی لیکن جب سے اس نے بی ایڈ (پٹنہ ویمنس کالج) میں داخلہ لیا ہے تب سے اسے سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ اسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کی مذہبی شناخت مسئلہ بن رہی ہے۔ افشاں بتاتی ہے کہ کالج میں داخلہ کے بعد پہلی تعارفی کلاس میں طالبات سے ان کی کوئی ایک انفرادی شناخت پوچھی گئی تھی۔ سبھی طالبات نے اپنی اپنی شناخت بتانے کی کوشش کی۔ افشاں نے کہا کہ ’’پردہ‘‘ میری شناخت ہے۔ بس کیا تھا، ٹیچر کو یہ جواب پسند نہیں آیا۔ انہوں نے سب کے سامنے ہی جواب پر اعتراض کر دیا اور یہاں تک کہہ دیا کہ یہ کون سی شناخت ہوئی، یہ تو دقیانیوسیت کی علامت ہے۔ وہ ب...